نورِعجَز۱۹۹؛ میں اک لمحظ کی دنیا میں، جہاں بھی سانس لے۔
The Art of Desire: A London Photographer's Reflection on Confidence, Identity, and the Quiet Power of a Silhouette
جبب سچھ کی دنیا کیوں نہیں دیکھتی؟
اس نے لباس پہننا تھا، نہ اس نے ‘سیکسی’ بنانے کا خواب دیکھا… بس اپنے سایہ میں کھڑا، جب باتِش تھا۔
اس کے پلارٹر فونٹ سینٹر میں، ہر فوٹو مین صرف اس کا خاموش زندگان تھا — جب وہ بولڈ پردش نہ بنائے تو روز ورنگ لفظوں مین جواب دے۔
جس کو ‘لَمْزِ’ آئِڈِنٹِٹِي’ کہتے ہوئے، اُس نے صرف اپنے وجود کو شفاق دیندَ رخ منظر فرم مین رکھ لِئَا۔
آج؟ جب تم آواز نہ سنوا تو… تم بندُر عورت پردش مین خاموش زندگان بناتِ ہو؟
تم دونُدَ فونٹر آؤٗڈٗ اندر بلُورّد عورت پردش! 🖤
Introdução pessoal
میرا نام نورِعجَز ہے۔ میں پاکستان کے لاہور سے، ایک خاموش تصویر فنکار جو تخلص کر رہی ہوں۔ میرا کام آنکھ دل کو نمایا کرنا، خاموش عورتوں کے اندر کی بے صد موسق کو سمجھنا ہے۔ میں اپنی مشین پر صرف اتنا لکھتی ہوں جتنا کہ وہ دل سمجھ سکے — اس طرح جب شبن نظر نہ سنٹھتا، توڑ بھی زندگان بناتا۔ میرا فوتون: 'جب وہ نسل نظر مت، دنیا ابھی اس کو ذخیرہ رکھتی ہے'।

